Moral Story in Urdu – How a Farmer Shares His Hard Work with Wisdom | Moral Stories


This is a moral story in Urdu about a smart and honest farmer who teaches us how to manage our money with care. He gives each part of his income to the right place — for tax, for parents, for children, and for family needs. 

This story shows the real meaning of wisdom, love, and duty. You about a smart and honest farmer who teaches us how to manage our money with care. He gives each part of his income to the right place — for tax, for parents, for children, and for family needs. 

This story shows the real meaning of wisdom, love, and duty. You can read more such moral story in Urdu on our website World Ki Best Stories, where we post simple and heart-touching stories every day. If you love reading motivational stories, moral stories, fairy tales stories, and other life-changing stories, then World Ki Best Stories is the best place for you. 

Don’t miss this beautiful moral story in Urdu and share it with your friends and family too.


اردو میں اخلاقی کہانی - کس طرح ایک کسان اپنی محنت کو حکمت کے ساتھ

 بانٹتا ہے۔




کبھی سوچا ہے کہ ایک کسان اپنی کمائی کو چار حصوں میں بانٹ کر، ہر ایک پیسے سے کتنی


 دانشمندی سے زندگی گزار رہا ہے؟ یہ کہانی ہے ایک سادہ کسان کی جو اپنے عمل سے


 ہمیں سکھاتا ہے کہ اصل دولت سمجھداری، محبت، اور فرض کی ادائیگی ہے — چاہے 


کمائی تھوڑی ہو، اگر نیت صاف ہو تو زندگی سنور جاتی ہے۔

کولگندہ بھارت کا ایک چھوٹا سا شہر ہے۔ وہاں ایک کسان رہتا تھا – سادہ سا لیکن بہت سمجھدار۔
ایک دن صبح کے وقت وہ اپنے کھیت میں بیج بو رہا تھا۔ دھوپ ابھی نکلی نہیں تھی اور وہ پوری محنت سے مٹی کھود رہا تھا۔

اسی دوران علاقے کا نواب گھوڑے پر سیر کرتے ہوئے وہاں سے گزرا۔ اُس نے کسان کو کام کرتے دیکھا تو رک گیا۔ گھوڑے سے نیچے اُترا اور کھیت کے کنارے آ کر بولا
بھائی! تم اتنی محنت سے کھیتی باڑی کرتے ہو، اس سے کچھ فائدہ بھی ہوتا ہے؟ تم کتنا کما لیتے ہو؟

کسان نے پسینہ صاف کرتے ہوئے مسکرا کر کہا
فائدہ کیا جناب! جب فصل تیار ہوتی ہے تو میں اُسے بیچتا ہوں، اور جتنی بھی کمائی ہوتی ہے، اُس کو چار برابر حصوں میں تقسیم کر لیتا ہوں۔


نواب کو تجسس ہوا
اچھا؟ اور ان چاروں حصوں کو کس طرح خرچ کرتے ہو؟

کسان نے تحمل سے جواب دیا
ایک حصہ تو حکومت کے ٹیکس میں چلا جاتا ہے۔ دوسرا حصہ قرض چکانے میں ختم ہو جاتاہے۔تیسرا حصہ اُدھار دیتا ہوں اور باقی چوتھا حصہ یوں ہی لُٹا دیتا ہوں۔

 نواب کو کسان کی یہ عجیب و غریب باتیں سن کر بہت تعجب ہوا۔حیرت سے پوچھا: تمہاری باتیں میری سمجھ میں نہیں آئیں۔
صاف صاف بتاؤ، تم قرض چکاتے بھی ہو اور دیتے بھی ہو۔ ایسا کون سا قرض ہے جو ہر فصل پر ادا کرتے ہو اور پھر بھی ختم نہیں ہوتا اور وہ کون ہے،جسے تم ہمیشہ قرض دیتے ہو اور پھر ایک چوتھائی رقم تم یوں ہی اُڑا دیتے ہو؟ یہ سب ذرا تفصیل سے سمجھاؤ۔

کسان نے ادب سے کہا
ایک حصہ حکومت کو ٹیکس میں دے دیتا ہوں۔

جناب! دوسرا حصہ میرے والد نے زندگی میں ایک ساہوکار سے قرض لیا تھا، وہ اب میں اتار رہا ہوں – یہ میرے والد کی امانت تھی، جو اب میری ذمہ داری ہے۔

اور تیسرا حصہ؟ نواب نے پوچھا۔
کسان نے مسکرا کر کہا
جناب! تیسرا حصہ میں اپنے بچوں، خاص طور پر بیٹوں کی تعلیم اور تربیت پر خرچ کرتا ہوں۔ تاکہ کل کو جب میں بوڑھا ہو جاؤں، وہ میرا سہارا بنیں۔ یہ گویا میں آج اُنہیں اُدھار دے رہا ہوں، تاکہ کل وہ مجھے لوٹا سکیں۔

نواب نے سر ہلایا، اور پھر پوچھا
اور چوتھا حصہ یوں ہی لٹا دیتے ہو؟

کسان نے آہ بھری اور کہا
چوتھا حصہ جو آپ کو فضول لگا، وہ میری بیٹی کے جہیز کے لیے ہے۔ میری ایک بیٹی بھی ہے، آپ تو جانتے ہی ہوں گے، آج کے دور میں جہیز کے بغیر بیٹی کی شادی آسان نہیں۔ میں ہر فصل سے چوتھا حصہ اُس کے جہیز کے لیے جمع کرتا ہوں۔ میرے دل کو تو یہ خرچ فضول لگتا ہے، لیکن سماج کا یہی دستور ہے۔ بیٹی کی عزت کی خاطر یہ لٹانا ہی بہتر سمجھتا ہوں۔

نواب کسان کی عقل مندی اور ایمانداری پر بہت متاثر ہوا۔ اُس نے فوراً ایک بڑی رقم بطور انعام نکالی اور کسان کو دیتے ہوئے کہا
تم جیسے لوگ ہی اس دنیا کی اصل دولت ہو۔

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ
  • کمائی کتنی ہے، یہ اہم نہیں — اُسے کہاں، کیسے، اور کتنا خرچ کیا جاتا ہے، یہی اصل عقل مندی ہے۔
  • ہمیں اپنے ماں باپ کے قرض کو بوجھ نہیں، بلکہ فرض سمجھ کر ادا کرنا چاہیے۔
  •  اپنے بچوں کی تعلیم اور تربیت میں لگایا گیا خرچ، آج کا اُدھار ہے، جو کل کا سہارا بنے گا۔
  •  اور اگر کسی رسم یا مجبوری کے آگے جھکنا بھی پڑے، تو اپنے خاندان کی عزت اور خوشی کو ترجیح دینی چاہیے۔

یہ کہانی ہر اُس شخص کے لیے ہے جو کم وسائل میں بھی ذمہ داری، محبت، اور سمجھداری سے زندگی گزارنا چاہتا ہے۔


یہ کہانی آپ کو کیسی لگی؟
اگر یہ کہانی آپ کو اچھی لگی، اس سے کچھ سیکھنے کو ملا، یا اگر آپ کو لگا کہ کہانی تھوڑی لمبی ہے یا بورنگ تھی، یا پھر اپکو چھوٹی چھوٹی کہانیاں پسند ہیں، یا پھر آپ کو لگا کہ بالکل ایسی ہی کہانی ہونی چاہیے—تو براہِ کرم ہمیں کمنٹ میں ضرور بتائیں۔
آپ کی رائے ہمارے لیے بہت قیمتی ہے، کیونکہ ہم کہانیاں صرف آپ لوگوں کے لیے آپ کی پسند اور خوشی کے لیے لکھتے ہیں۔
اگر آپ ہمیں اپنی پسند کے بارے میں بتائیں گے، تو ہم آئندہ ایسی کہانیاں لکھیں گے جو واقعی آپ کے دل کو چھو جائیں اور آپ کو پسند آئیں۔ 

ایسی مزید دل کو لگنے والی اور زندگی بدل دینے والی کہانیوں کے لیے ہماری ویب سائٹ World Ki Best Stories کو ضرور فالو کریں۔
اور ہاں اس کہانی کو اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ بھی ضرور شئیر کریں تاکہ ان تک بھی یہ سبق پہنچے — اور آپ کی وجہ سے اُن کی زندگی میں بھی کچھ بہتری آئے۔

روز کچھ نیا سیکھیں، کچھ نیا سوچیں، اور نئی زندگی کا آغاز کریں۔ پھر ملیں گے ایک اور کہانی 
کے ساتھ۔ تب تک اپنا خوب خیال رکھیں۔
اسٹوری کوئین اسماء

Read More Stories 





I hope you liked this moral story in urdu. You can read more interesting Moral story, moral stories, moral Story in Urdu, Short moral story in urdu, Moral story in urdu for adults, Moral story in urdu for students, Very short stories with moral, and much more interesting stories just right here motivational stories and fairy tales stories for kids. 

Also, read more interesting moral posts in Urdu. 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.